مانامہ سیکیورٹی ڈائیلاگ میں پاک بھارت انٹلیجنس حکام کی شرکت

پاکستان اور بھارت کے خفیہ اداروں کے افسران پہلی بار مانامہ سیکیورٹی ڈائیلاگ کے دوران بحرین میں اکٹھے ہوں گے، ’1.5 مانامہ سیکیورٹی ڈائیلاگ‘ کا آغاز آج جمعہ سے ہورہا ہے، جس میں امریکا، پاکستان، بھارت، برطانیہ سمیت دیگر ممالک کے انٹلیجنس حکام شریک ہوں گے۔

جمعہ کو سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ ’1.5 مانامہ سیکیورٹی ڈائیلاگ 19 جولائی سے 21 جولائی تک بحرین کے دارلحکومت مانامہ میں جاری رہیں گے۔

امریکی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کانیئرایسٹ ساؤتھ ایشین سینٹر فار اسٹریٹیجک اسٹڈیز اور انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز نے مشترکہ طور پر مانامہ 1.5 سیکیورٹی ڈائیلاگ کا انتظام کیا ہے۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ’1.5 مانامہ سیکیورٹی ڈائیلاگ‘ میں پاکستان اور بھارت کے خفیہ اداروں کے افسران کے پہلی بار بحرین میں ایک چھت تلے اکٹھے ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت میں نئی حکومتوں کے قیام کے بعد یہ پہلی بار ہو گا کہ دونوں ممالک کے خفیہ اداروں کے افسران کسی عالمی فورم پر اکٹھے ہوں گے۔ ڈائیلاگ کی سائیڈ لائنز پر شرکا کی غیر سرکاری ملاقاتیں بھی ہوں گی۔

انٹیلی جنس قیادت کے علاوہ مانامہ سیکیورٹی ڈائیلاگ میں وزارت خارجہ کے موجودہ و سابق حکام، سیاست دان موجودہ و ریٹائرڈ عسکری نمائندے اور سینیئر صحافی بھی شریک ہوں گے۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹر مشاہد حسین سید، سلمان بشیر، طارق فاطمی، خرم دستگیر خان، روف حسن اور نسیم زہرا سمیت متعدد پاکستانی شخصیات کو مانامہ 1.5 سیکیورٹی ڈائیلاگ میں شرکت کی دعوت دی گئی۔

سینیٹر مشاہد حسین سید ساؤتھ ایشیا اور چائنا پر بات کریں گے جب کہ نسیم زہرا گورنمنٹ فارن پالیسی اینڈ پولیٹیکل پالیسی پر بات کریں گی۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ’مانامہ سیکیورٹی ڈائیلاگ‘مشرق وسطیٰ کی صورت حال کے حوالے سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.